خیبر پختون خواہ کے علاقے کرم میں جمعرات کے روز سیکورٹی فورسز کی حفاظت میں رواں قافلے پر حملے کے نتیجے میں 44 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گۓ تھے۔ہفتہ کے روز کرم میں سرکاری وفد کے ہیلی کاپٹر پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے۔
ہیلی کاپٹر پر فائرنگ ، کے واقعہ پر گورنر خیبر پختون خواہ نے اظہار تشویش کیا ہے۔انہوں نے کہا سرکاری ہیلی کاپٹر پر فائرنگ کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔
گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ فائرنگ میں وفد اور ہیلی کاپٹر کا محفوظ رہے ہیں۔کرم میں قیام امن کے لیئے سنجیدہ کوششیں بروئے کار لانی ضروری ہیں۔
خیبرپختونخوا کے محکمۂ اطلاعات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم ایڈووکیٹ، چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا، کمشنر کوہاٹ ڈویژن، ڈی آئی جی کوہاٹ پر مشتمل وفد حالات کا جائزہ لینے اور امن و امان کی بحالی کے لیے جرگے کو دوبارہ فعال کرنے کے لیے کرم روانہ ہوا ہے
کرم فرقہ وارانہ جھڑپوں میں 32 ہلاک :
برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کے مطابق جمعے کی شب فرقہ وارانہ جھڑپوں میں حکام کے مطابق کم از کم 32 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔قافلے پر حملے کے بعد سے کرم کے مختلف علاقوں میں توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں اور کئی دکانوں اور مکانوں کو نذرِ آتش کیا گیا ہے۔
کرم کے ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ کرم میں امن و امان قائم کرنے کے لیے سکیورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ قبائلی رہنماؤں سے مدد حاصل کی جا رہی ہیں۔
پارہ چنار سے پشاور جانے والے قافلے پر حملہ 44 ہلاک:
ضلع کرم میں پاراچنار سے پشاور جانے والی کانوائی میں شامل مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کے حملے میں 44 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
واقعہ ضلع کرم کے لوئر علاقے میں پیش آیا۔ مسلح افراد نے پاراچنار سے پشاور جانے والی مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کی گئی۔
اسپتال ذرائع نے ابتدائی طور پر فائرنگ سے 40 افراد جاں بحق ہونے کی تصدیق کی۔بعد ازاں ضلعی انتظامیہ نے بتایا کہ فائرنگ سےجاں بحق افراد کی تعداد 44 ہوگئی جبکہ نو افراد زخمی ہیں۔جاں بحق افراد میں خواتین بھی شامل ہیں