بشری بی بی نے عمران خان کی رہائی کے لیے مظاہرے کو قومی اور عالمی تحریک بنا دیا۔گزشتہ ماہ اڈیالہ جیل سے رہائی پانے والی عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی نے پی ٹی آئی کی سیاسی سرگرمیوں کو تیز اور ذیادہ موثر کر دیا ہے۔ انہوں نے رہائی کے روز بنی گالہ کے محل میں رہائش اختیار کرنے کی بجائے وزیراعلی ہاوس پشاور کو مسکن بنا کر حکومتی اور طاقت ور حلقوں کو بڑا سرپرائز دیا تھا۔
پارٹی نے 24 نومبر کو اسلام آباد میں عمران خان کی رہائی کے مطالبے کے ساتھ بڑا احتجاجی مظاہرہ منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔اس احتجاجی مظاہرے کا سب سے اہم پہلو یہ ہے اسی روز اسلام آباد کے علاوہ یورپ، امریکہ، آسٹریلیا اور ایشیا کے متعدد ممالک کے بیسیوں شہروں میں بھی مظاہروں کا اہتمام کیا گیا ہے۔ پاکستان کی حکومت ایک طرف تو اسلام آباد میں مظاہرے کے انعقاد کو روکنے کے لیے اقدامات اور مذاکرات میں مصروف ہے تو دوسری طرف اسی روز بیرون ملک ہونے والے ان مظاہروں سے پریشان۔
بیرون ملک کہاں کہاں مظاہرے ہوں گے؟
برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ کے مقام پر اتوار کے روز دن 2 بجے مظاہرہ ہو گا۔اسی طرح امریکہ کے شہر نیویارک میں ٹائم اسکوائر، 47 اسٹریٹ اور براڈوے مین ہٹن کے مقام پر شام 6 بجے مظاہرہ ہو گا۔
جبکہ امریکہ ہی میں ویسٹ سائڈ، CA اسٹیٹ کیپیٹل، سیکرامنٹو دن ایک بجے۔جبکہ یو ایس کیپیٹل بلڈنگ واشنگٹن ڈی سی کے باہر بھی دن ایک بجے مظاہرہ ہوگا۔
بوسٹن میں ایم اے اسٹیٹ ہاؤس، 24 بیکن اسٹریٹ، 02133، بوسٹن میں دن ایک بجے اور ڈبلن میں ایمبیسی آف پاکستان، ایلزبری ولا، 1بجےاور ایلزبری روڈ، بالز برج ڈبلن کے مقام پر دن کے 3 بجے۔
کینیڈا میں جشن اسکوائر مسی ساگا کے مقام پر دن 3 بجے۔ 72 ایونیو – 120 اسٹریٹ سرے کینیڈا دن 2 بجے مظاہرہ ہو گا۔جبکہ کینیڈا ہی میں فالکنرج کمیونٹی ہال کیلگری شام 4 بجے مظاہرہ منعقد کیا جا رہا ہے۔
اٹلی میں کورفو، 100، 25124، بریشیا کے مقام پر دن 12بجے جبکہ اٹلی ہی میں کارفو 100 بریشیا، اٹلی کے دن 12 بجے، اور ناروے میں 7 جونی پلیزن Foran UD پر دن 3 بجے کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔
فیڈریشن اسکوائر ٹو پارلیمنٹ آسٹریلیا کے باہر دن کے 2 بجے جبکہ یگن اسکوائر، پرتھ، آسٹریلیا ایک بجے مظاہرہ ہو گا۔پی ٹی آئی کی طرف سے اوٹیا اسکوائر، آکلینڈ، نیوزی لینڈ دن 12 بجے، پلیس ڈی لکسمبرگ، 1050 یورپی پارلیمنٹ برسلز 10 بجے دن اور ڈنمارک میں ۔Taastrup Kulturcenter, Poppel Allé 12, 2630 Tsstrup کے مقام پر دن 2 بجے مظاہرین کو طلب کیا گیا ہے۔
سپین میں۔Rambla raval بارسلونا سینٹر، سپین دن 3 بجے، ڈیم اسکوائر، ایمسٹرڈیم، ہالینڈ دن 2 بجے جاپان ٹوکیو میں اقوام متحدہ دفتر کے سامنے دن 3 بجے مظاہرہ ہو گا۔ان کے علاوہ متعدد دیگر ممالک میں بھی مظاہرے ہوں گے۔
بشری بی بی کا اہم کردار:
وزیر اعلی ہاوس میں بشری بی بی کے ڈیرے ڈالنے کے بعد خیبر پختون خواہ کی صوبائی اسمبلی اور صوبے سے قومی اسمبلی کے اراکین میں پی ٹی آئی کے فارورڈ بلاک بننے کی خبروں کی کافی حوصلہ شکنی ہوئی ہے۔بشری بی بی کے وزیراعلی ہاوس میں قیام کے بعد ہی پارٹی نے 24 نومبر کے روز وفاقی دارلحکومت میں عمران خان کی رہائی کے مطالبے کے لیے بھر پور مظاہرے کا اعلان کیا ہے۔
بشری بی بی نے اس ایک روزہ مظاہرے کو ایک باقاعدہ تحریک کی شکل دے دی ہے۔انہوں نے مظاہرے کو کامیاب کرنے کے لیے پارٹی راہنماوں، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اور خیبر پختون خواہ کے حکومتی عہدے داروں کی قیادت کرنی شروع کر دی ہے۔جس کے نتیجے میں حکومتی، سیاسی حلقوں اور ذرائع ابلاغ پر بشری بی بی کی نگرانی میں ہونے والا مظاہرہ زیر بحث ہے اور جلی سرخیوں میں جگہ حاصل کر رہا ہے۔
مظاہرے کے لیے عمران خان کا پارٹی راہنماوں کو سخت پیغام:
عمران خان نے کہا ہے کہ 24 نومبر کو احتجاج میں شرکت نہ کرنے والے رہنما خود کو پارٹی سے علیٰحدہ سمجھیں۔بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سابق وزیراعظم عمران خان نے 24 نومبر کے احتجاج میں شرکت سے قاصر رہنے والے رہنماؤں اور امیدواروں کو ’پارٹی سے علیٰحدہ تصور ہونے‘ کی ہدایت ٹویٹر کے ذریعے جاری کی ہے۔عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے بیان میں کہا کہ ’ ہر شخص 24 نومبر کو ہونے والے احتجاج میں شرکت کو یقینی بنائے، اگر کوئی بھی پی ٹی آئی رہنما یا امیدوار جلسے میں شرکت کی یقین دہانی نہیں کراسکتا تو خود کو پارٹی سے علیٰحدہ تصور کرلے کیونکہ یہی وہ فیصلہ کن وقت ہوگا جب پوری قوم آزادی کے لیے نکلے گی، قوم اس فیصلہ کن موقع پر کسی قسم کا بہانہ قبول نہیں کرے گی۔
صوبائی حکومت مظاہرے کے لیے سرکاری وسائل استعمال کرے گی:
اگرچہ گزشتہ ماہ وزیراعلی کے اسلام آباد مظاہرے کو وفاقی حکومت نے صوبائی حکومت کا وفاق پر حملہ قرار دیا تھا۔اس موقع پر صوبائی حکومت کی ملکیتی گاڑیاں اور مشینری بھی وفاقی پولیس نے قبضہ میں لے لی تھیں۔جبکہ 80 سے زائد صوبائی سرکاری ملازمین کو بھی گرفتار کر لیا تھا۔تاہم 24 نومبر کے مظاہرے کے دوران ایک مرتبہ پھر سے صوبائی حکومت صوبائی وسائل کو بروکار لائے گی۔
صوبائی مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کے تمام حلقوں میں احتجاج کے لئے زور و شور سے تیاریاں جاری ہیں، وزیراعلیٰ نے تمام منتخب نمائندگان کو اپنے حلقوں میں مہم تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ تمام انتخابی حلقوں میں 24 نومبر کے احتجاج کی تیاری کے لئے ریلیوں اور کارنر میٹنگز کا بندوبست کیا جا رہا ہے، ہرحلقے سے منتخب نمائندوں کی سربراہی میں ہزاروں کا قافلہ نکلے گا، موٹروے پر تمام قافلے جمع ہو کرعلی امین گنڈا پور کی سربراہی میں اسلام اباد کی طرف گامزن ہوں گے۔
عمران خان کیا چاہتے ہیں:
بظاہر تو عمران خان کی رہائی کے سلوگن کے ساتھ چار نکاتی ایجنڈے کے تحت یہ مظاہرہ منعقد کیا جا رہا ہے۔تاہم ہمارے ذرائع کے مطابق عمران خان پاکستان کی ڈیپ سٹیٹ اور اسٹیبلشمنٹ کو مظاہرے کے ذریعے دباو میں لا کر براہ راست مذاکرات کرنا چاہتے ہیں۔انگریزی اخبار دی نیوز کے مطابق مظاہرے کو رکوانے کے لیے اسٹیبلشمنٹ کا نمائندہ 24 نومبر کے مظاہرے کو رکوانے کے لیے مذاکرات کرنے پر مامور کر دیا گیا۔ہمارے ذرائع کے مطابق عمران خان کا یہ کہنا کہ اگر بات کرنی ہے تو مجھ سے کی جائے پی ٹی آئی کے اتحادی محمود خان اچکزئی، سنی اتحاد کونسل اور متحدہ مجلس وحدت مسلمین حتی کہ پی ٹی آئی کے راہنماوں ساتھ مذاکرات عمران خان کو قبول نہیں ہیں۔یہ ایک طرح سے اپنے پارٹی راہنماوں سمیت اتحادی جماعتون کے لوگوں پرعدم اعتماد بھی ہے،اگر چوبیس نومبر کو پی ٹی آئی بڑے پیمانے پر مظاہرہ کرنے میں کامیاب ہوتی ہے تو عمران اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین براہ راست مذاکرات ممکن جائیں گے۔بڑا شو نہ کر سکنے پر اس کا امکان ختم ہو جائے گا۔