ایف بی آر نے چائے پر ٹیکس میں اضافہ کر دیا

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے چائے کی پتی کی درآمدی اور مقامی سپلائی کی کم از کم خوردہ قیمت 1,200 فی کلو گرام مقرر کردی، چائے کی پتی اس طے شدہ 1200 روپے سے زیادہ ہو گی تو سیلز ٹیکس بھی اس اضافی قیمت پر عائد کیا جائے گا۔

اس سلسلے میں ایف بی آر نے ایس آر او جاری کر دیا ہے۔ نئے نوٹیفکیشن کے تحت چائے کی کم از کم خوردہ قیمت (سیلز ٹیکس کے علاوہ) 1,200 روپے فی کلو مقرر کی گئی ہے۔

نوٹی فکیشن میں وضاحت کی گئی ہے کہ یہ قیمت مقامی فراہمی اور درآمدی چائے دونوں کے لیے نافذ ہوگی۔ اگر چائے کی قیمت اس طے شدہ 1200 روپے سے زیادہ ہو تو سیلز ٹیکس بھی اس اضافی قیمت پر عائد کیا جائے گا۔

ایف بی آر کا کہنا ہے کہ یہ اقدام چائے کی مارکیٹ میں شفافیت اور ٹیکس کے نظام کی بہتری کے لیے کیا گیا ہے۔ اس فیصلے کے اثرات صارفین اور کاروباری افراد پر مرتب ہوں گے، اور یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا اس سے چائے کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی آتی ہے یا نہیں.

چائے پسندیدہ ترین مشروب:


پاکستان دنیا میں سب سے زیادہ چائے درآمد کرنے والا ملک ہے۔چائے پاکستانیوں کا پسندیدہ مشروب ہے۔
پاکستانی چائے چھوڑنا یا پینا کم کر سکتے یا نہیں، اس پر رائے دینا ممکن نہیں ہے۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ چائے پاکستان میں ایک ثقافت اور زندگی کا لازمی جزو بن چکی ہے۔ شام کو دوستوں کی محفل ہو، مہمانوں کی مہمان نوازی یا صبح کا ناشتہ اس میں چائے لازمی جزو ہے۔

2022 میں پاکستان کے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا تھا کہ چائے کی ایک ایک پیالی، دو دو پیالیاں کم کر دیں کیونکہ جو چائے ہم درآمد کرتے ہیں، وہ اُدھار لے کر درآمد کرتے ہیں۔‘انہوں نے پاکستان کے معاشی حالات کے باعث قوم سے کم مقدار میں چائے پینے کی اپیل کی تھی۔عوام نے چائے پینے میں کمی کرنے کی احسن اقبال کی اس اپیل پر سوشل میڈیا پر شدید ردعمل دیا تھا۔ پڑوسی ملک سے آنے والے ’حملہ آور ابھی نندن کی تواضح‘ بھی چائے کی پیالی سے کرنے والی پاکستانی قوم کو احسن اقبال کا چائے کم کرنے کا مشورہ پسند نہیں آیا تھا۔

پاکستان کتنی چائے درآمد کرتا ہے؟

بین الاقوامی تنظیموں کے اعداد و شمار کے مطابق مطابق سنہ 2020 میں پاکستان نے 646 ملین ڈالر کی چائے درآمد کی اور دنیا میں چائے کا سب سے بڑا درآمد کنندہ بن گیا۔ اسی سال چائے پاکستان میں 13ویں سب سے زیادہ درآمد کی جانے والی مصنوعات تھی۔ پاکستان ہر سال کینیا سے 495 ملین ڈالر، ویتنام سے 68.3 ملین ڈالر، روانڈا سے 28.1 ملین ڈالر، یوگنڈا سے 14.6 ملین ڈالر اور چین سے 9.78 ملین ڈالر کی چائے درآمد کرتا ہے۔

پاکستان کے ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق فروری 22-2021 کے دوران چائے کی درآمدات 423.466 ملین ڈالر ریکارڈ کی گئیں.ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ہر سالی چائے کی درآمد میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔

چائے کے کاروبار سے منسلک ماہرین اور نیشنل ٹی ریسرچ سینٹر شنکیاری کے مطابق سالانہ ہر پاکستانی ایک کلو چائے استعمال کرتا ہے۔

پاکستان کے سرکاری اور چائے کے کاروبار سے منسلک اداروں کے مطابق پاکستان میں 2018 کی اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک کی جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کا شمار دنیا کے پہلے دس ممالک میں ہوتا ہے جو زیادہ چائے استمعال کرتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق 2007 سے لے کر 2016 تک چائے کے استعمال میں تقریباً 35 فیصد اضافہ ہوا ہے۔اس رپورٹ کے مطابق پاکستان 172,911 ٹن چائے استعمال کرتے ہیں اور 2027 تک یہ بڑھ کر 250,755 ٹن تک پہنچ سکتا ہے۔

مالی سال 2021-22 میں سرکاری بجٹ دستاویزات کے مطابق پاکستان میں تقریباً 84 ارب روپے کی چائے استعمال ہوئی ہے۔ گذشتہ سال کے مقابلے میں یہ حجم تیرہ ارب روپے زیادہ تھا.