صدر زردای نے 26ویں آئینی ترمیم کی توثیق کر دی گزٹ نوٹیفکیشن جاری ترمیم پر عمل در آمد شروع ہوگیا

صدر پاکستان آصف علی زرداری

سوموار کے روز ایوان صدر میں صدر مملکت آصف علی زرداری نے 26ویں آئینی ترمیم کی توثیق کر دی، صدر مملکت کے دستخط کے بعد 26 ویں آئینی ترمیم باضابطہ آئین کا حصہ بن کر نافذ العمل ہو گئی۔

اس سے قبل سوموار کے روز ہی علی الصبح وزیراعظم شہباز شریف نے 26 ویں آئینی ترمیم کی پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد توثیق کیلئے صدر آصف علی زرداری کو ایڈوائس بھیجی تھی۔

صدر زرداری نے پارلیمان سے ترمیم منظور ہونے کے بعد وزیراعظم کی طرف سے آئینی ترمیم کی توثیق کیلئے صدر پاکستان کو بھیجی جانے والی ایڈوائس پر دستخط کئے۔

قومی اسمبلی کی طرف سے 26 ویں آئینی ترمیم کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔صدر پاکستان آصف علی زرداری کی منظوری کے بعد 26 ویں آئینی ترمیم کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔جس کے بعد 26 ویں آئینی ترمیم بل 2024 ایکٹ آف پارلیمنٹ بن گیا۔

26ویں آئینی ترمیم نافذ العمل ہونے کے بعد اس پر عملدر آمد شروع کر دیا گیا۔26 ویں آئینی ترمیم کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کی تعیناتی کیلٸے پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کا عمل شروع ہوگیا۔ اس ضمن میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہیں۔چیف جسٹس کی تعیناتی: اسپیکر قومی اسمبلی کے خط پر پارلیمانی کمیٹی کیلئے نامزد کرنے کا عمل شروع ہو گیا۔

اسپیکر ایاز صادق نے ن لیگ، پیپلز پارٹی، سنی اتحاد کونسل اور ایم کیوایم کے پارلیمانی لیڈرز کو خطوط لکھ دیئے.

سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے چیئرمین سینیٹ اورپارلیمانی لیڈرسے بھی کمیٹی کیلئے نام مانگ لیے ہیں۔ 12 رکنی کمیٹی میں 8 ممبران قومی اسمبلی اورچارسینیٹ سے ہوں گے۔تیزی بدلتی صورتحال کے بعد پیپلزپارٹی نے پارلیمانی کمیٹی کے لئے قومی اسمبلی سے دو اور سینٹ سے ایک نام دے دیا۔