ہنی ٹریپنگ کر کے بلیک میلنگ کرنے میں ملوث ملکی تاریخ کا سب سے بڑا گروہ گرفتار 

ہنی ٹریپ کر کے بلیک میل کرنے والے گروہ میں شامل خواتین  فیس بک کے ذریعے مردوں کو شکار بناتی ہیں۔فیس بک کے ذریعہ مردوں کو جھانسہ دے کر مختلف شہروں میں اپنے ٹھکانوں پر بلاتی تھیں ۔جہاں ان کے گروہ کے افراد خواتین کے ساتھ متاثرہ مرد کی نازیبا ویڈیوز بنا لیتے تھے۔بعد ازاں گروہ کے ارکان متاثرہ افراد کو بلیک میل کر کے بڑی رقوم وصول کرتے تھے۔ 

ملزمان  نے متاثرہ افراد سے رقوم وصول کرنے کے لیے بیسیون بنک اکاونٹس بنا رکھے ہیں۔ہنی ٹریپ اور بلیک میلنگ گروہ نے ملک بھر کے مختلف شہروں میں ٹھکانے قائم کر رکھے تھے جہاں گروہ کی خواتین اپنے شکار افراد کو جھانسہ دے کر بلاتی تھیں۔

فیڈرل انوسٹیگیشن ایجنسی کے سائبر کرائم سرکل راولپنڈی نے ہنی ٹریپ کر کے بلیک میلنگ کرنے والا گروہ گرفتار کیا۔ترجمان ایف آئی اے کے مطابق سوشل میڈیا کے ذریعے ہنی ٹریپ اور بلیک میلنگ میں ملوث گروہ کے خلاف چھاپہ مار کاروائی ملتان شہر میں کی گئی۔چھاپہ مار کاروائی میں منظم گروہ کے 3 ملزمان گرفتار کر لیے گئے۔گرفتار ملزمان میں سہیل احمد، محمد حفیظ، اور محمد فیضان شامل ہیں۔

ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے لئے جدید وسائل کو بروئے کار لایا گیا۔گروہ کے سرغنہ روپوش ہیں جنکی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔گرفتار ملزمان کا تعلق ملتان سے ہے۔

چھاپہ مار کاروائی میں ملزمان سے موبائل فونز ٫ متعدد چیک بُکس اور اے ٹی ایم کارڈز برآمد کیے گئے ہیں۔ملزمان کے قبضے سے 3 عدد گاڑیاں بھی ضبط کر لی گئی۔ملزمان نے متاثرین کو پھانسنے کے لیے متعدد جعلی فیس بک اکاؤنٹس بنائے ہوئے تھے۔ملزمان کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا۔ملزمان کے موبائل فونز سے متاثرین کے حوالے سے بھی ریکارڈ حاصل کیا جا رہا ہے۔گروہ کے سرغنہ اور دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لئے ٹیمیں مرتب کر دی گئی ہے۔