عام انتخابات میں دھاندلی کیلئے 22 خطرناک ہتھکنڈے

ماضی میں ہونے والے عام انتخابات کے تجربات اور مشاہدے کے پیش نظر آئندہ انتخابات میں 22 طرح کی دھاندلیوں کا خطرہ ہے۔ موجودہ صورتحال اور ماضی کے تجربے کے مطابق سات اقسام کی پری پول رگنگ(قبل از انتخابات دھاندلیاں) ، 12 طریقے انتخابات کے دوران اور تین پوسٹ پولنگ رگنگ اپنائی جاسکتی ہیں۔ الیکشن سے پہلے دھاندلیوں میں امیدوار وں کو کہا جاسکتا ہے کہ ایک سیاسی جماعت بدل کر دوسری سیاسی جماعت میں شامل ہوجاؤ یا پھر آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑوجس کے بدلے بھاری مالیت کی ادائیگی یا وعدہ یا پھر امیدوار کے اقارب کی اعلیٰ عہدوں پر تقرری، عہدے سرکاری اداروں میںیاپھر پرائیویٹ سیکٹر میں اس حکمت عملی میں نہ پھنسنے والے امیدواروں کے خلاف ہراساں کئے جانا اور سنگین نتائج کی دھمکیا ں دینا اور پھر ان کے خلاف عملی اقدامات اٹھانا شامل ہے۔ماضی میں دیکھی جانے والے حالات اور اخبارات میں چھپنے والے ہتھکنڈ و ں کے مطابق امیدواروں نے اعتراف کیا ہے کہ انہیں سیاسی جماعت چھوڑ نے پر بری طرح مجبور کرکے کنگ پارٹی پاکستان مسلم لیگ ق میں شامل ہونا پڑا ۔اس بات کا اعتراف احتشام ضمیر نے بھی کیا تھا جو اس منصوبے پر عمل درآمد کے آپریشن میں شامل رہے ہیں۔ نہ صرف یہ بلکہ سابق صدر پرویز مشرف نے بھی ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ایک سیاسی جماعت کے سربراہ نے انہیں 2002کے الیکشن میں کئی سیٹوں کا وعدہ کیا تھالیکن بعد میں انہیں کہا گیا کہ انہیں اتنی نشستیں نہیں دی جاسکتیں یہ بات ثابت کرتی ہے کہ کس طرح انتخابی عمل چلایاگیا۔الیکشن سے قبل دھاندلی کے دوسرے انداز میں بااثر حلقوں، برادریوں ا ور سوسائٹی کے حلقوں کو مطلوبہ امیدواروں کی حمائت کرنے اور ان کی مرضی کے خلاف حمائت پر مجبور کرنا ہے نہ مانے کی صورت میں انتہائی پرلے درجے کے گھٹیا ہتھکنڈے جن میں غنڈوں کے زریعے جسمانی نقصان پہنچانا شامل ہے۔ احتسابی ادارے اور قانون نافذکرنے والے اداروں کے اہلکاروں کا استعمال بھی کیا جاتا ہے پری پول رگنگ کے یہ دو طریقے تقریبا پچاس فیصد تک نتائج فراہم کرتے ہیں۔ تیسر ا قبل از الیکشن دھاندلی کا طریقہ مذہبی کارڈ ہوتا ہے جس کے لئے مخالف امیدوار کے خلاف جائز و ناجائز انداز میں ایک مہم چلانا ہے اور اس امیدوار کے خلاف مذہبی منافرت پھیلا کر اپنے مقاصد حاصل کرنا ہےجس سے کسی بھی امیدوار کا ووٹ بنک کم کرنا یا ختم کیا جاسکتاہے۔ چوتھا قبل از الیکشن دھاندلی کا طریقہ میڈیا انکرز کو استعمال کرتے ہوئے کسی بھی امیدوار کے خلاف جائزوناجائز پروپگنڈا چلانا ہے بجائے اس کے کہ امیدوار کے خلاف تعمیری تنقید کی جائے اس کے خلاف امن و امان، عوام کو وسائل کی فراہمی میں مجرمانہ طرزعمل اپناناشامل ہے یہ اپنی نوعیت کا لاثانی طریقہ ہےاسی انداز میں سوشل میڈیا کے گروپوں کی خدمات بھی حاصل کی جاتی ہیں اور وہ دن رات طرح طرح کی مہم چلاتے رہتے ہیں۔ پانچواں یہ کہ مخالف امیدوار کے کاغذات نامزدگی مسترد کرا نا ہےاس طرح ایمان دار اور اچھا امید وار الیکشن کے گر نہ جاننے کی وجہ سے راستے سے ہٹ جاتا ہے۔ چھٹا ہتھکنڈا یہ کہ جہاں امیدوار کا مقابلہ سخت ہو وہاں بیلٹ پیپر کی ترسیل میں تاخیر کرانا ہےیہ بھی اپنی نوعیت کا خاصہ بااثر طریقہ ہے۔ ساتواں طریقہ یہ ہے کہ مطلوبہ امیدوار کی کوتاہیوں اور غلطیوں پر دانستہ خاموشی اختیار کرنا ہے وہ غلطیاں کرتا رہے اور اپنے خلاف قانونی جواز کھڑے کرتا رہے ، ان میں کوڈ آف کنڈکٹ، تصاویر کا استعمال غیر ذمے دارانا تقریریں اور ایسی تمام باتیں شامل ہیں جن کو خود امیدوار نہیں جھٹلاسکتااور یہ کہ پولنگ ایجنٹس کو کسی بھی حالت میں پولنگ اسٹیشن سے دور رکھنا ہے۔ الیکشن کے دن کی دھاندلی(پولنگ ڈے رگنگ) پولنگ کے دن جہاں مخالف امیدوار کا ووٹ بنک بڑا ہو یا اس کی برتری ہو وہاں تاخیری حربے اپناناایسے تمام پولنگ اسٹیشنوں پر گو سلو کا ہتھکنڈا استعمال کرنا شامل ہے۔ نواں ہتھکنڈا نہائت غیر ضروری چیک اور بیلنس کے طریقے اپنانا اور ہر وہ طریقہ اپنانا جس سے ووٹنگ کی رفتار کم سے کم ہوجائےمثلا دوران ووٹنگ غیر ضروری لمبی لائنیں لگانا ، ووٹروں کی دوبارہ تصدیق سمیت جو بھی طریقہ سمجھ میں آتا ہو ووٹنگ کی رفتار کو کم سے کم کرنا۔ اسی طرح مبصرین ، صحافیوں اور دیگر مجاز افراد کو پولنگ اسٹیشن میں داخلے سے روکنا تا کہ وہ پولنگ کے دوران ہونے والے غیر ضروری غیر قانونی ہتھکنڈوں کو نہ نوٹ کرسکیں اور ٹھیک سے مانیٹرنگ نہ کرسکیں۔ دسواں ہتھکنڈا،پولنگ ایجنٹس حضرات کو تنگ کرنا بلاوجہ اور بار بار ووٹنگ رکوانا اور اگر ممکن ہوسکے تو مخالف گروپوں کے پولنگ ایجنٹس کو اغوا کرنا شامل ہے۔ گیارواں طریقہ پولنگ اسٹاف کو پولنگ اسٹیشن پہنچنے میں تاخیری حربے استعمال کرنا اور اگر ممکن ہوسکے تو اسے پہنچنے ہی نہ دینایہ انتہائی بااثر ہتھکنڈا گردانا جاتا رہا ہے اور اس کے بڑے مقاصد حاصل ہوتے رہے ہیں۔ بارواں ہتھکنڈا ، پولنگ اسٹیشن پر سیکیو ر ٹی کے اہلکاروں کا غلط استعمال یہ اہلکار ووٹروں کو غیر ضروری ادھرسے ادھر گھماتے رہنا دوٹرنمبر کی دوبارہ تصدیق کرانا ، دوبارہ لائین میں لگاناوغیرہ شامل ہیں ۔ تیرواں ہتھکنڈا، پولنگ کے دن کم جگہ پر زیادہ افراد کو داخل کرادینا تاکہ ووٹنگ کے مراحلے میں شدید خلل پیدا ہو اور بہت سے ووٹر بغیر ووٹ ڈالے واپس چلے جائیں۔ چودواں ہتھکنڈا ، پولنگ کے دن ضرورت سے زیادہ افراد کو پولنگ اسٹیشن میں چھوڑدینا تاکہ پولنگ اسٹیشن کے دروازے بند کرنا تاکہ بقیہ ووٹر بغیر ووٹ ڈالے ہی چلے جائیں پندرواں ہتھکنڈا ، پولنگ کے اوقات میں اضافے کا فیصلہ کرنا یہ نہ کرنا یہ ہتھکنڈا بھی صورتحال دیکھ کر کیا جاتا ہے مگر تاریخ بتاتی ہے کہ فیصلے کا وقت کی امیدوار کی حمائت میں جارہا ہے۔ سولواں ہتھکنڈا مخالف امیدوار کی انتخابی مہم چلانے والے افراد کا اغوا ، ہراساں کرنا، دھمکانا۔ سترواں ہتھکنڈا ، پولنگ اسٹیشن پر مکمل قبضہ کرلینا تمام امور اپنے قابو کرلینا اور مخالف امیدوار کے حامیوں کو بے بس کردینا۔ اٹھارواں ہتھکنڈا، مخالف امیدو ا ر کے اکثریتی علاقوں میں بجلی کا خلل ڈالنا ، بجلی بند کردینا۔ انیسواں ہتھکنڈا ، موبائیل فون کا پولنگ اسٹیشن میں لے جانے کی اجازت دینا یا نہ دینا اس عمل کو درجنوں طریقوں سے استعمال کیا جاسکتا ہے اور کئی قانونی نقتے کھڑے ہوتے ہیں اس کو مسئلہ بنانا، الیکشن کے بعد دھاندلی۔ دھونس دھمکی سے پولنگ اسٹیشن پر موجود پولنگ ایجنٹ کو بالجبر مخالف امیدوار کی حمائت کرنے پر مجبور کرنا، الیکشن پٹیشن کا استعمال جس میں کئی طرح کی الزامات لگانا۔ ان تمام کے باوجود اگر کوئی جیت جائے تو اسے مطلوبہ سیاسی اتحاد میں بالجبر شامل کرانا۔

Scroll to Top