اسلام آباد کرم متاثرین کے ساتھ یکجہتی کے لئے دھرنے کا منظر
حکومت ضلع کرم میں امن و امان کی صورت حال پر قابو پانے میں ناکام۔پاراچنار ٹل شاہراہ 85 ویں روز بھی ہر قسم آمد و رفت کیلئے بند ہے۔جس کے نتیجے میں اپر کرم کے لیے اشیا سپلائی معطل ہے۔علاقے میں عوام کو اشیا خورد و نوش، ادویات اور دیگر اشیا ضروری کی شدید قلت کا سامنا ہے۔تاہم حکام کے مطابق ضلع میں قیام امن کیلئے آج فریقین کے درمیان معاہدہ طے پانے کا امکان ہے۔
ضلع کرم میں قیام امن کے لیے کمشنر ہاؤس کوہاٹ میں گرینڈ جرگہ آج ہو رہا ہے۔معاہدے پر دستخط کرنے والے ایک فریق کے مشران گزشتہ ہفتے سے کوہاٹ میں موجود ہیں۔جبکہ دوسرے فریق نے معائدے پر دستخط کرنے کے لیےمزید دو دن کی مہلت طلب کی تھی۔اس فریق کے مشران بھی آج گرینڈ جرگہ میں شرکت کے لیے کوہاٹ پہنچ جائیں گے۔
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ فریقین میں عمومی اتفاقِ رائے ہوچکا ہے۔
کرم پریس کلب کے باہر احتجاجی دھرنا 12 روز سے جاری ہے۔پارہ چنار میں چار مقامات پر بھی دھرنے جاری ہیں۔ مرکزی پیش امام پاراچنارکے مطابق مطالبات نہ ماننے تک دھرنا جاری رہےگا۔مقامی رفاعی تنظیم سول سوسائٹی کا کہنا ہے کہ علاج معالجے سہولیات دستیاب نہ ہونے کے باعث 128 بچوں سمیت 200 جاں بحق ہوگئے ہیں۔
اپر کرم میں آمد و رفت کی بندش کے ساتھ ساتھ موبائل نیٹ ورک بند ہونے کے باعث مواصلاتی نظام بھی معطل ہے۔ شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ، ہوٹلز، ریسٹورنٹس، کاروباری مراکز سمیت بینک اے ٹی ایمز بھی بند ہیں۔
کرم میں قیام امن کے لیے کراچی میں دھرنے :
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ سید حسن ظفر نقوی نے کراچی میں جاری احتجاجی دھرنے پولیس کے ذریعے ختم کرانے پر ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’جو کرنا ہے کر لو یہ دھرنا جاری رہے گا۔جن مقامات پر دھرنے ختم کیے تھے اب پھر سے وہاں دھرنے دیئے جائیں گے۔
واضح رہے کہ پارہ چنار میں پرتشدد واقعات کے بعد اظہار یکجہتی کے لیے کراچی میں چند روز سے 12 مقامات پر دھرنے جاری تھے۔ آج صبح پولیس نے شہر میں جاری دھرنوں کو ختم کرانے کے لیے کارروائیاں کی ہیں جس کے نتیجے میں مختلف مقامات پر کشیدگی بڑھ گئی ہے۔
عباس ٹاؤن میں دھرنے کے دوران پولیس نے شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی، جس سے علاقہ میدان جنگ میں تبدیل ہو گیا۔پولیس 5 مقامات پر دھرنے ختم کروانے میں کامیاب ہوگئ ہے۔ لیکن ان میں س 4 مقامات پر پھر سے دھرنے شروع کر دیئے۔
متحدہ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی راہنما علامہ حسن ظفر نقوی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا رات کو جب سندھ حکومت کے نمائندوں نے ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا، ہم نہیں معلوم تھا وہ لوگ کیا منصوبہ بندی کرکے آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جہاں جہاں مسئلہ آرہا تھا ہم نے وہاں اپنے بندوں کو بھیج کر مسئلہ حل کروایا تھا، لیکن صبح سویرے ہمارے لوگوں پرسندھ پولیس نے دھاوا بول دیا اور خواتین اور بچوں پر ڈنڈے برسائے گئے۔
علامہ سید حسن ظفر نقوی نے کہا کہ یہ ظلم تاریخ میں لکھا جائے گا، میں آج کہتا ہوں یہ دھرنا جاری رہے گا جو کرنا ہے کرلو، آپ نے ابھی ہمارا صبر دیکھا نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اپنے دہشت گردوں کو بلاوں اور ہم پر ظلم کراو ہم دھرنے دیتے رہے گے، جب تک پارا چنار میں دھرنا جاری ہے ہم بھی جاری رکھے گے، ہمیں کچل ڈالو ہم نہیں جھکیں گے
اسلام آباد میں دھرنا:
کرم میں قیام امن کے لیے اسلام آباد میں پریس کلب کے سامنے ایک دھرنا گزشتہ 5 روز سے جاری ہے۔دھرنے کے شرکا کا کہنا ہے کہ ہم پارہ چنار سے تعلق رکھتے ہیں۔اپنے روزگار، کاروبار اور ملازمت کے سلسلے میں وفاقی دارلحکومت میں مقیم ہیں۔شرکا نے کہا ہم اپنے علاقے میں قتل عام دہشت گردی اور سڑکوں کی بندش کے خلاف دھرنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔
سنی علما کونسل کی ملک بھر میں دھرنوں کی دھمکی:
سنی علماء کونسل پاکستان نے کرم ایجنسی پاڑہ چنار میں بلا تفریق آپریشن کا مطالبہ کر دیا۔پیر ک روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران سنی علما کونسل کا کہنا تھا قہ کرم پاڑا چنار علاقے کو اسلحے سے پاک کر کے مجرموں کو کٹہرے میں نہ لایا گیا تو پورا ملک جام کر دیں گے۔ہم ایپکس کمیٹی کے فیصلے کی مکمل حمایت کرتے ہیں اس پر عمل درآمد ہونا چاہیے۔